گزری رات 2 بجے کے قریب جب ممبئی کے باندرا میں واقع مشہور بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کے مکان میں چوری کی واردات پیش آئی اور سیف علی خان پر حملے کی خبر سامنے آتے ہی اس معاملے میں سیاست تیز ہوتی نظر آرہی ہے۔ اسی کو لیکر ریاست مہاراشٹر کے لاء اینڈ آرڈر ، حکومت اور پولیس کو سیاسی لیڈران اپنے اپنے طور طنزیہ جواب دیتے نظر آرہے ہیں ۔(جاری)
اس معاملے پر ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے بائیکلہ اے آئی ایم آئی ایم کے سابق ایم ایل اے وارث پٹھان نے سیف علی خان کے مکان میں چوری اور مارپیٹ پر سخت مذمت کرتے ہوئے مہاراشٹر حکومت سے ملزمین کی جلد از جلد گرفتاری کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ باندرا میں اسطرح کی واردات ہونا فکر انگیز بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کا لاء اینڈ آرڈر مکمل برباد ہوچکا ہے ، اور اگر ہم دوسرے نقطئہ نظر سے سوچیں تو کہیں نہ کہیں ہمیں یہ بات سمجھ میں آرہی ہے کہ مسلم بڑی ہستیوں کو کچھ شرپسند عناصر اپنا نشانہ بنانا چاہتے ہیں ۔ کیونکہ ہم دیکھتے ہیں ۔(جاری)
آپ کو بتادیں کہ شیوسینا (یو بی ٹی) کی ایم پی پرینکا چترویدی نے سیف علی خان معاملے پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ کتنی شرم کی بات ہے کہ ممبئی کے ہائی پروفائل پرسنالٹی کو جان سے مارنے کی ایک اور کوشش کی گئی ، انہوں نے اپنے بیان میں بابا صدیقی قتل معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی بابا صدیقی جیسی شخصیت کے افراد خانہ انصاف سے محروم ہیں۔ ایسی واردات ممبئی کے باندرا میں ہونا نہ صرف پریشانی کا باعث ہے بلکہ ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کررہی ہے کہ ممبئی کے باندرا میں بہت سے بڑی ہستیاں ہیں اگر ملزمین کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی گئی تو انجام برا ہوسکتا ہے ۔(جاری)
اسی طرح شیوسینا (یو بی ٹی ) لیڈر سنجئے راوت نے کہا کہ ایک بڑی ہستی کو دیر رات اسی کے گھر میں گھس کر نہ صرف ڈرایا اور دھمکایا جاتا ہے بلکہ حملہ بھی کردیا جاتا ہے ۔ اگر مہاراشٹر میں بڑی ہستیاں محفوظ نہیں تو عام عوام کا کیا ہوگا ۔ آپ کو بتا دیں کہ مہاراشٹر کے لاء اینڈ آرڈر اور مہاراشٹر کی سیاست کو لیکر ہمیشہ سنجئے راوت بی جے پی کو گھیرے میں لیتے ہیں اور آج سیف علی خان والے معاملے پر بھی انہوں نے وہی کیا ۔
0 تبصرے