این آر سی اور سی اے اے جیسے کالے قانون کی مخالفت میں گرفتار ہونے والے دہلی کے شفاء الرحمن ان دنوں سرخیوں میں ہیں ۔ پچھلے پانچ سالوں سے جیل کی ذندگی گزار رہے شفا الرحمٰن پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ، جس کے بعد آج تک وہ اپنی زندگی جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارنے پر مجبور ہیں ۔ ایک طرف اروند کیجریوال اور امانت اللہ خان کو گرفتار کیا جاتا ہے تو ان کی رہائی جلدی ہوجاتی ہے ۔ جبکہ پچھلے پانچ سالوں سے جیل کی سزا کاٹ رہے شفا الرحمٰن کو انصاف کیلئے سالوں سے انتظار کرنا پڑ رہا ہے ۔ دوسری طرف طاہر حسین بھی ہیں جنہیں دہلی فسادات معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا وہ بھی کئی دنوں سے جیل میں بند تھے ۔ ان کی بھی بیٹی ، بیوی آج اپنے آپ کو اکیلا محسوس کررہے ہیں ۔ (خبر کے آخر میں دیکھیں ویڈیو)
انہیں سب حالات کو دیکھتے ہوئے ابھی حال ہی میں دہلی کے اسمبلی انتخابات کیلئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی نے انہیں دونوں کو اپنا امیدوار بنایا تھا ۔ دہلی کے اوکھلا ودھان سبھا سیٹ سے شفاء الرحمن اور مصطفیٰ آباد ودھان سبھا سیٹ سے طاہر حسین کو مجلس کے سمبول پر ٹکٹ دیا تھا ۔ جس کی وجہ سے دہلی ہائی کورٹ کو الیکشنی تشہیر کیلئے انہیں پیرول دی گئی تھی ۔ اس دوران الیکشنی تشہیر کے لیے یہ دونوں امیدوار جیل سے باہر آئے ۔ اپنے اپنے علاقوں میں پوری طاقت اور شدت کیساتھ لوگوں سے مجلس اتحاد المسلمین کے بٹن دبانے کی امید جتائی ۔ اس دوران وہ اپنے گھر والوں سے بھی ملے ۔ معلوم ہوکہ یہ دونوں کچھ دو تین دنوں کی پیرول پر رہا کئے گئے تھے لیکن ان کے پیرول کے آخری دن تک ان دونوں کیساتھ پولیس بھی ساتھ ساتھ شریک رہی ۔ (جاری)
اسی دوران شفاء الرحمن کی ماں سے ایک نیوز رپورٹ نے انٹرویو لیا۔ جسے سن کر آپ کی آنکھیں بھر آئیں گی ۔ دیکھیں ویڈیو ۔
"जब मेरा बेटा जेल जाता है, तो मेरा दम घुटने लगता है। मैं आधी रात तक जागकर रोती रहती हूँ और परेशानियों में समय गुजारती हूँ। ऐसा लगता है जैसे मेरा बेटा है भी या नहीं।"- शिफ़ा उर रहमान कि माँ— Ashraf Hussain (@AshrafFem) February 4, 2025
0 تبصرے