تمام مذاہبِ کے ماننے والوں کے اس دیش میں صرف مسلم سماج کو کیوں نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ کیوں کر ہندوؤں کی ریلی میں مسلمانوں کی مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا جانے لگا ہے ۔ کیا اس دیش میں انصاف ختم ہورہا ہے ؟؟.. کیا قانون بالکل اندھا ہوچکا ہے ؟.. کیا اس دیش میں اب آزادی باقی نہیں رہی ؟ ۔۔ کیا اس ملک کا مسلم ہر وقت اپنے وجود سے ڈرنے لگا ہے ۔ (جاری)
حال میں ہندوؤں کا مذہبی تہوار مہاشیوراتری کے موقع پر ملک کے الگ الگ جگہوں سے مختلف خبریں سامنے آئی ہیں ۔ جن میں ایک خبر دہلی سے سامنے آئی ہے ۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو ان دنوں تیزی سے وائرل ہورہا ہے جس میں مہاشیوراتری کے موقع پر ہندوؤں کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی میں زبردست طریقے سے ڈی جے وغیرہ بجایا جارہا ہے ۔ اور بڑی بڑی لیزر لائٹ لگا کر ریلی میں ہندو عقیدت مند ڈانس کررہے ہیں۔ یہاں تک تو ٹھیک ہے ۔ آپ کو ریلی نکالنے سے کسی نے منع نہیں کیا ۔ آپ اپنا تہوار ہے آپ روز ریلی نکالیئے ۔ ہندوستان جمہوری ملک ہے یہاں ہر شخص کو اپنے مذہب پر چلنے کی بھرپور آزادی ہے ۔ (دیکھیں ویڈیو)
लोकेशन : दिल्लीजामा मस्जिद पर शोभा यात्रा के दौरान ॐ लिखी हुई लेसर लाइट मारी गई।pic.twitter.com/D8gHVx5Psd— The Muslim (@TheMuslim786) February 26, 2025
غور طلب بات یہ ہیکہ ریلی میں لگائی جانے والی لیزر لائٹ کو دہلی کی جامعہ مسجد پر چمکایا گیا اور پلٹ فارم ایکس آفیشل " دی مسلم " نے ویڈیو کے کیشن میں لکھا کہ " جامعہ مسجد پر شوبھا یاترا کے دوران "اوم" لکھی ہوئی لیزر لائٹ ماری گئی ۔
0 تبصرے