ہمیشہ سے ملک کے مسلمانوں پر متنازعہ بیان دینے والا نتیش رانے نے اب تبلیغی جماعت کے ہونے والے اجتماعات پر انگشت نمائی کی ہے ۔ آپ کو معلوم ہوگا کہ حال ہی میں نتیش رانے نے مسجد میں گھس کر مارنے کی دھمکی دی تھی اور اس کے بعد انہوں نے مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے کچھ دن قبل کہا تھا کہ اب ہندوستان کے مسلمانوں کو سدھارنے کی ضرورت ہے اور اس دوران انہوں نے مذہب اسلام اور قرآن کی تعلیمات پر روشنی ڈالی تھی ۔ (جاری)
کل میڈیا کو بیان دیتے ہوئے نتیش رانے نے کھارگر میں ہونے والے تبلیغی اجتماع پر جم کر نشانہ سادھا ہے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے ریاست مہاراشٹر کے سی ایم دیویندر فڈنویس اور کیبنٹ کو ایک لیٹر روانہ کرتے ہوئے یہ مطالبات کیا ہے کہ ریاست میں "تبلیغی اجتماعات" پر پابندی عائد کی جانی چاہیئے ۔ نتیش رانے نے تبلیغی اجتماع کو دہشت گرد تنظیم سے قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہونے والے کھارگر کے اجتماع میں اشتعال انگیز تقاریر کی گئی جس میں ایک ہندو نوجوان سے متعلق قتل کی سازش رچی گئی تھی ۔ بقول ان کے ، میں ریاست کے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتا ہوں کہ ریاست مہاراشٹر میں ہونے والے اجتماعات پر پابندی عائد کی جانی چاہیئے تاکہ ریاست میں پھیلتے فرقہ وارانہ تشدد کو کم کیا جاسکے ۔ بقول ان کے۔ میں یہ بھی اپیل کرتا ہوں کہ کھارگر میں ہونے والے اجتماع پر کاروائی کی جانی چاہیئے۔ (دیکھیں ویڈیو)
Mumbai, Maharashtra: On writting a letter to Chief Minister Devendra Fadnavis, demanding a ban on the Ijtema Muslim organization, Minister Nitesh Rane says, "I have demanded that the organization named "Istema Jamat" be declared a terrorist organization. Are there different… pic.twitter.com/QLk1Hm5aic
— IANS (@ians_india) February 4, 2025
0 تبصرے