مہاراشٹر : جہاں ملک بھر میں مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے مخالف فریقین کی جانب سے الگ الگ حربے استعمال کئے جارہے ہیں اسی میں ایک حربہ اب مسلم لڑکیوں کے برقعے کا مذاق اڑانے کو لیکر کیا جانے لگا ہے ۔ ابھی حال ہی میں بہار کے بیکو سرائے کا ویڈیو منظر عام پر آیا جس میں دو نوجوان برقعہ پہن کر گانے بجا کر اسٹیج پر رقص کرتے نظر آئے جس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ان دونوں لڑکوں کو گرفتار کرلیا ہے ۔ لیکن پچھلے دنوں 30 جنوری کو مہاراشٹر کے پربھنی میں بھی ایسا ہی رقص کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا جس سے مسلم سماج میں غصہ پایا جارہا ہے ۔ (جاری)
غور طلب بات یہ ہیکہ مسلم مخالف لوگوں کی جو حرکتیں اتر پردیش بہار جیسی ریاستوں تک محدود رہا کرتی تھی اب ایسی وارداتیں معاملات بڑی مسلم اکثریت رکھنے والی ریاست مہاراشٹر میں بھی ہورہی ہیں ۔ لیکن اس جانب ریاستی حکومت اور پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ حالات کے اس نازک موڑ پر اگر ہم سچائی کی بات کریں تو ہمیں ہی تکلیف ہوتی ہے ۔ لیکن پھر بھی ملک میں ایک سماج کو تنقید کا نشانہ بنایا جانا مناسب بات نہیں ہے ۔ ابھی حال ہی میں ٹوئیٹر کے " دی مسلم " نامی آفیشل اکاونٹ پر پربھنی کی یہ ویڈیو اپلوڈ کی گئی ہے ۔ جس کے کیپشن میں لکھا گیا کہ یہاں کچھ ہندو لڑکیوں نے برقعہ پہن کر بے ہودہ گانوں پر لوگوں کے سامنے اسٹیج پر رقص کیا ہے جس کے بعد مسلم سماج میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے ۔ دیکھیں ویڈیو
लोकेशन : सेलू,परभणी,महाराष्ट्रदिनांक : 30 जनवरीमुस्लिम लड़कियों को बदनाम करने की नई साजिश।
हिंदू लड़कियां बुर्का पहनकर अश्लील गानों पर नाच रही थीं। इसके लिए मुस्लिम लड़कियों की वेशभूषा बुर्के का इस्तेमाल किया गया।मामला श्रीमती लक्ष्मीबाई लालजी रामजी नूतन कन्या स्कूल… pic.twitter.com/6WjlbLI2U4— The Muslim (@TheMuslim786) February 6, 2025
یہ بھی پڑھیں
0 تبصرے