وقف سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ جلد ایوان کی میز پر پیش کی جائے گی۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق وقف سے متعلق پارلیمانی رپورٹ 13 فروری کو بجٹ اجلاس کے آخری دن ایوان میں پیش کی جائے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ چند روز قبل پارلیمانی کمیٹی نے رپورٹ کو اکثریت سے منظور کر لیا تھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان کی طرف سے تجویز کردہ ترامیم اس رپورٹ میں شامل کی گئیں۔(جاری)
رپورٹ اوم برلا کو سونپی گئی ہے۔
وقف ترمیمی بل کا جائزہ لینے والی پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی) کی رپورٹ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو سونپی گئی ہے۔ جے پی سی کی چیئرپرسن جگدمبیکا پال نے کمیٹی کی رپورٹ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو سونپی تھی۔ آپ کو بتا دیں کہ وقف ترمیمی بل گزشتہ سال اگست کے مہینے میں پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ تاہم اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔(جاری)
رپورٹ اکثریت سے منظور
جے پی سی نے 655 صفحات پر مشتمل وقف رپورٹ کو 15-11 کی اکثریت کے ساتھ قبول کیا تھا۔ اس میں بی جے پی ارکان کی طرف سے دی گئی تجاویز شامل ہیں۔ تاہم اپوزیشن ارکان نے رپورٹ سے اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں وقف بل کو مسلم کمیونٹی کے آئینی حقوق پر حملہ اور وقف بورڈ کے کام میں مداخلت قرار دے رہی ہیں۔(جاری)
وقف بل لانے کا مقصد کیا ہے؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ مرکزی حکومت نے وقف املاک کے انتظام میں جدیدیت، شفافیت اور جوابدہی لانے کے مقصد سے وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ اس بل کا مقصد وقف ایکٹ 1995 میں ترمیم کرنا ہے تاکہ وقف املاک کو ریگولیٹ کرنے اور ان کے انتظام سے منسلک مسائل اور چیلنجوں کو حل کیا جا سکے۔
0 تبصرے