اگر دارالعوام دیوبند کا بھی نام بدل دیا گیا تو کوئی حرج نہیں : مولانا محمود مدنی پھر سرخیوں میں

 

دہلی اسمبلی میں بی جے پی کی بڑی جیت پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر محمود مدنی نے کہا، خوف اور امیدیں زندگی کے ساتھ ہیں، مسلمانوں کو حوصلہ دینا چاہیے۔  اگر حالات موافق ہوں تو ناچنے کی ضرورت نہیں اور اگر حالات خلاف ہوں تو اداس ہونے کی ضرورت نہیں۔  مدنی نے مزید کہا کہ کوئی پہاڑ یا دریا ہمارا راستہ نہیں روک سکتا، ہم نے سوچ سمجھ کر اس ملک کا انتخاب کیا ہے، یہ ہمارا وطن ہے۔(جاری)

مصطفی آباد کا نام تبدیل کرنے کی خبر پر بول پڑے

 مدنی نے بی جے پی ایم ایل اے موہن سنگھ بشت کے اس بیان پر کہ وہ مصطفی آباد کا نام بدلیں گے۔  اس پر مدنی نے کہا کہ دیوبند کا نام بھی بدلا جا رہا ہے اور اگر بدل دیا جائے تو کیا حرج ہے۔  کام صرف اچھا ہونا چاہیے۔  انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ چاہے مرکزی حکومت ہو یا ریاستی حکومت، تمام لوگوں کے لیے انصاف، مساوات اور احترام کو برقرار رکھا جائے۔  مساوی حقوق ہونے چاہئیں… ہم کسی برادری کی بالادستی کو قبول نہیں کرتے۔(جاری)

  

 مصطفی آباد کا نام شیو پوری یا شیو وہار رکھا جائے گا۔ 

 بی جے پی کے ایم ایل اے موہن سنگھ بشت نے مصطفی آباد سیٹ جیت لی ہے اور اب اس سیٹ کا نام بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔  مصطفی آباد کا نام تبدیل کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم اس سیٹ کا نام ضرور بدلیں گے۔  نام تبدیل کرنے کی ٹھوس وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک طرف 58 فیصد لوگ ہیں اور دوسری طرف 42 فیصد لوگ ہیں۔  ایسے میں ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں پہلے 58 فیصد لوگوں کا احترام کرنا چاہیے اور اس لیے اس کا نام بدلنا چاہیے۔  اس سیٹ کا نام شیو پوری یا شیو وہار رکھا جائے گا۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے