کیوں نتائج سے پہلے دہلی میں بی جے پی خریدنے لگی عام آدمی پارٹی کے ایم ایل ایز ؟؟؟... کیا دہلی میں بھی بی جے پی کا ہوگا اقتدار! ایگزیٹ پول سے مچا ہڑکم

 

دہلی میں اسمبلی انتخابات 2025 کے پیش نظر ووٹنگ ہوئی ہے۔  اب انتخابات کے نتائج کا انتظار ہے۔  انتخابی نتائج کا اعلان 8 فروری کو کیا جائے گا۔  اس دوران نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے امیدوار سندیپ ڈکشٹ نے اے اے پی ایم پی سنجے سنگھ کے بیان پر کہا، "ابھی یہ معلوم نہیں ہے کہ کون ایم ایل اے بنے گا یا کون نہیں بنے گا۔ پرسوں نتائج آنے والے ہیں، کون ایم ایل اے بنے گا یا کون 8 تاریخ کو پتہ نہیں چلے گا۔ تو کوئی پارٹی کسی کو کیا پیسے دے گی؟ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ اے اے پی میں اتنی گھبراہٹ کیوں ہے۔"  آپ کو بتا دیں کہ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی ان کے ایم ایل اے کو خریدنے کی کوشش کر رہی ہے۔(جاری)

 سنجے سنگھ کا الزام

 سنجے سنگھ نے جمعرات کو پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے دہلی میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔  ہمارے سات ایم ایل اے جو الیکشن لڑ رہے ہیں انہیں پارٹی چھوڑنے، پارٹی کو توڑنے اور بی جے پی میں شامل ہونے کی پیشکش ہوئی ہے۔  اس کے لیے انہیں 15 کروڑ روپے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔  انہیں عآپ چھوڑ کر بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کی پیشکش موصول ہوئی ہے۔  سنجے سنگھ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے اپنے تمام ایم ایل اے اور امیدواروں سے کہا ہے کہ وہ موصول ہونے والی ایسی تمام کالوں کو ریکارڈ کریں اور اس کی اطلاع دیں۔  اگر کوئی ملنے کو کہے تو اپنا کیمرہ استعمال کریں اور ویڈیو بنائیں۔  پھر ہم اسے میڈیا میں دکھائیں گے۔(جاری)

دہلی میں کس کی حکومت بنے گی؟

 مرکز کے زیر انتظام علاقے دہلی کی 70 سیٹوں کے لیے ہوئے اسمبلی انتخابات میں 57.89 فیصد ووٹنگ ہوئی۔  تاہم، حکام کی جانب سے تمام 13,766 پولنگ سٹیشنوں سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد ووٹنگ کی شرح میں اضافہ متوقع ہے۔  انتخابات کے بعد جاری ہونے والے ایگزٹ پول میں بی جے پی کو عآپ پر آگے دکھایا گیا ہے۔  آپ کو بتاتے چلیں کہ دہلی میں اصل مقابلہ عام آدمی پارٹی، بی جے پی اور کانگریس کے درمیان ہے۔  آپ کو بتاتے چلیں کہ سندیپ ڈکشٹ نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے کانگریس پارٹی کے امیدوار ہیں۔  اس سیٹ سے عام آدمی پارٹی سے اروند کیجریوال اور بی جے پی کے پرویش ورما الیکشن لڑ رہے ہیں۔  تاہم 8 فروری کو فیصلہ ہو جائے گا کہ دہلی میں کس کی حکومت بننے جا رہی ہے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے