بہار کے آرا میں تنیشک شوروم میں خوفناک ڈکیتی ہوئی۔ شہر کے سب سے مصروف شیش محل چوک کے علاقے میں یہ واقعہ پیر کے روز پیش آیا۔ دن دہاڑے ہونے والی اس واردات نے پولیس انتظامیہ کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔ تقریباً آدھا درجن بدماش گاہک بن کر شوروم میں داخل ہوئے اور پھر تمام عملے کو یرغمال بنا کر شوروم میں کہرام مچایا۔ 25 منٹ تک یہ بدماش بے خوف ہو کر لوٹ مار کرتے رہے اور 25 کروڑ روپے کے زیورات اور نقدی لے کر فرار ہو گئے۔ تاہم پولیس نے کچھ ہی گھنٹوں میں مڈبھیڑ (انکاؤنٹر) کر کے دو بدماشوں کو گرفتار کر لیا۔(جاری)
شوروم کھلنے سے لے کر ڈکیتی تک کی مکمل کہانی
پیر کی صبح 10 بجے تنیشک شوروم روزمرہ کی طرح کھلا۔ 10:15 پر صفائی ہو رہی تھی۔ ٹھیک 5 منٹ بعد 10:20 بجے دو مجرم شوروم میں داخل ہوئے۔ 10 منٹ کے اندر باقی 4 مجرم بھی اندر پہنچ گئے۔ اس کے بعد گارڈ کو گن پوائنٹ پر لیا۔ جب تک شوروم کا عملہ کچھ سمجھ پاتا، بدماشوں نے سب کو یرغمال بنا لیا۔ انہوں نے لوٹ مار شروع کر دی اور پستول لہراتے رہے۔(دیکھیں ویڈیو)
پولیس کی ٹیم اور ایس پی موقع پر پہنچے
ڈکیتی کے بعد 10:45 بجے بدماش فرار ہو گئے تو پولیس کو اطلاع ملی۔ 10:55 بجے شہر کی پولیس شوروم پہنچی، جبکہ 11:23 بجے ایس پی بھی موقع پر پہنچے۔ پوری واردات سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو چکی تھی، جس کی فوٹیج پولیس نے دیکھی۔ پہلے دو مجرم شادی کے لیے زیورات خریدنے کے بہانے شوروم میں داخل ہوئے تھے۔(جاری)
پولیس نے شہر میں ناکہ بندی کر دی
دن دہاڑے اس خوفناک ڈکیتی سے آرا سے لے کر پٹنہ تک سنسنی پھیل گئی۔ پولیس فوری طور پر متحرک ہوئی اور بدماشوں کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ شہر کے تمام چوراہوں پر ناکہ بندی کر دی گئی۔ مجرموں کی گرفتاری کے لیے ایس آئی ٹی (اسپیشل انویسٹیگیشن ٹیم) تشکیل دی گئی۔(جاری)
مڈبھیڑ (انکاؤنٹر) میں دو مجرم زخمی، گرفتار
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مجرموں کی شناخت کی۔ چھاپے مارے جا رہے تھے کہ اچانک بڑہرا تھانہ کے بابورا چھوٹی پل کے قریب بدماشوں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی، جس میں دو مجرموں کے پیر میں گولیاں لگیں۔ انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے لوٹے گئے زیورات کے تین تھیلوں میں سے دو برآمد کر لیے۔
0 تبصرے