خبردار: جہاں بن رہا تھا موموز ، وہاں فریج میں ملا کتے کا کٹا ہوا سر ۔۔

 

پنجاب کے موہالی سے صحت کے حوالے سے ایک انتہائی تشویشناک خبر سامنے آئی ہے۔ یہاں مٹور کی ایک فیکٹری میں فریج کے اندر کتے کا کٹا ہوا سر ملا ہے۔ اس فیکٹری میں موموز تیار کیے جاتے تھے اور انہیں مختلف مقامات پر سپلائی کیا جاتا تھا۔ فیکٹری کے کچھ برتنوں میں گوشت کے ٹکڑے بھی پائے گئے ہیں۔ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ کتے کا دھڑ وہاں نہیں ملا، جس سے یہ خدشہ پیدا ہو رہا ہے کہ برتن میں پایا جانے والا گوشت بھی کتے کا ہو سکتا ہے۔(جاری)

گوشت اور سر کو ضبط کر کے جانچ کے لیے ویٹرنری ڈیپارٹمنٹ بھیج دیا گیا ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ برتن میں ملا گوشت اور کتے کا سر ایک ہی جانور کے جسم کا حصہ ہیں یا نہیں۔ اس فیکٹری میں موموز اور اسپرنگ رول بنا کر مختلف جگہوں پر سپلائی کیے جاتے تھے۔ میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے چھاپہ مار کر فیکٹری سے گوشت اور دیگر اشیاء برآمد کیں۔ اس کے علاوہ، موموز کے ساتھ دی جانے والی سرخ چٹنی کے نمونے بھی جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔(جاری)

نیپالی کاریگروں کا اعتراف:
موہالی کے مٹور گاؤں میں "خان بیکری" نامی ایک دکان کے احاطے میں یہ فیکٹری چل رہی تھی، جہاں زیادہ تر مزدور نیپالی تھے۔ فیکٹری میں فریز شدہ گوشت اور کرشر مشینیں بھی ملی ہیں۔ تاہم، وہاں کام کرنے والے نیپالی کاریگروں نے اعتراف کیا کہ وہ لوگ کتے کا گوشت کھاتے ہیں اور جو گوشت ملا ہے، وہ انہی کے کھانے کا بچا ہوا حصہ تھا۔(جاری)


گاؤں والوں نے ویڈیو وائرل کی تھی:
مقامی لوگوں کے مطابق، یہ فیکٹری گزشتہ دو سالوں سے چل رہی تھی۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ انتہائی گندگی میں کھانے پینے کی اشیاء تیار کی جاتی تھیں، جس کی وجہ سے انہوں نے اس کا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔ اسی ویڈیو کی بنیاد پر میونسپل کارپوریشن کے صحت عامہ کے محکمہ نے اتوار کے روز فیکٹری پر چھاپہ مارا اور یہ سنگین معاملہ بے نقاب ہوا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے