سماج وادی پارٹی کے رہنما ابو عاصم اعظمی نے مغل حکمران اورنگ زیب کی تعریف کی ہے۔ اعظمی نے انہیں نہ صرف عظیم کہا بلکہ یہ بھی کہا کہ اورنگ زیب نے بہت سے مندر بنائے۔ وہ ظالم حکمران نہیں تھے، وہ ایک عظیم سماجی کارکن تھے۔ ان کا بیان سامنے آتے ہی مہاراشٹر کی سیاست میں کھلبلی مچ گئی۔ ڈپٹی سی ایم ایکناتھ شندے ان پر ناراض ہیں۔ شندے نے ابو اعظمی پر زور دار حملہ کیا اور کہا کہ اعظمی کی اورنگ زیب کی تعریف کرنے کی ہمت کیسے ہوئی؟ اس کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔(جاری)
شندے نے کہا، ابو اعظمی ہمیشہ اس طرح کے قابل اعتراض بیانات دیتے رہتے ہیں۔ ہمارے مہاراج کو پریشان کرنے والا کیسے عظیم ہو سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ جو بھی ایسا بیان دیتا ہے اس کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے۔(جاری)
ابو اعظمی نے اورنگزیب کی تعریف میں کیا کہا؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ ابو اعظمی مہاراشٹر میں سماج وادی پارٹی کے صدر ہیں۔ پیر کو انہوں نے کہا کہ غلط تاریخ دکھائی جا رہی ہے۔ اورنگ زیب نے بہت سے مندر بنائے۔ اورنگ زیب ظالم حکمران نہیں تھا۔ اس نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ بنارس میں جب اس کے کمانڈر نے ایک پنڈت کی بیٹی کے ساتھ بدتمیزی کرنے کی کوشش کی تو اورنگ زیب نے اس کمانڈر کو دو ہاتھیوں کے درمیان باندھ کر مار ڈالا۔ بعد میں ان پنڈتوں نے اورنگ زیب کے لیے مسجد بنوائی اور پیش کی۔ وہ ایک اچھے منتظم تھے، انہوں نے جو بھی کیا وہ درست تھا۔ اگر کوئی اور بادشاہ ہوتا تو وہ بھی ایسا ہی کرتا۔(جاری)
پہلے بھی اورنگ زیب کی حمایت کر چکے ہیں۔
ابو اعظمی پہلے ہی اورنگ زیب کی حمایت کر چکے تھے۔ 2023 میں اورنگ زیب کا ساتھ دینے پر اسے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی۔ دھمکی کے بعد اس نے ممبئی کے کولابا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی۔(جاری)
دراصل فلم چھاوا دیکھنے کے بعد لوگ اورنگ زیب کی طرف سے سنبھاجی مہاراج پر ڈھائے گئے مظالم کی باتیں کر رہے ہیں اور اس حوالے سے تاریخ کے اوراق پلٹ رہے ہیں۔ سنبھاجی مہاراج چھترپتی شیواجی مہاراج کے بڑے بیٹے تھے۔ فلم چھوا میں وکی کوشل نے سنبھاجی مہاراج کا کردار ادا کیا ہے۔ سنبھاجی مہاراج مراٹھا سلطنت کے دوسرے حکمران تھے۔ اورنگ زیب چھٹا مغل حکمران تھا اور اس نے 1658 سے 1707 تک حکومت کی۔ کہا جاتا ہے کہ اورنگ زیب نے سخت شرعی قانون کو بڑی شدت سے نافذ کیا۔ اورنگ زیب کا انتقال 1707 میں ہوا۔
0 تبصرے