بیڑ کی مسجد میں دھماکہ کرنے والے ملزم کا ویڈیو وائرل

 

بیڑ کے گیورائی تعلقہ کے اردھمسلا گاؤں میں ایک مسجد میں گزشتہ رات تقریباً 2:30 بجے دھماکہ ہوا۔ اس واقعے کے ملزم کا ایک چونکا دینے والا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے ، جس میں وہ دھماکے سے پہلے انسٹاگرام کیلئے ایک ریل بناتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ ویڈیو میں ملزم وجے گواہنے سگریٹ پیتا دکھائی دے رہا ہے اور اس کے ایک ہاتھ میں جلیٹن کی چھڑیاں بھی ہیں۔ اس ویڈیو میں اس نے "شستیت رہا بیٹا، میں انگار بھنگار نائے رے" گانا بھی لگایا ہے۔

کیا ہے پورا معاملہ؟
یہ دھماکہ بیڑ کے گیورائی تعلقہ کے اردھمسلا گاؤں میں ہوا۔ پولیس نے وجے گواہنے اور شری رام ساگڑے کو حراست میں لے لیا ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں مسجد کا فرش ٹوٹ گیا، لیکن خوش قسمتی سے کوئی زخمی نہیں ہوا۔ جیسے ہی اطلاع ملی، پولیس سپرنٹنڈنٹ موقع پر پہنچ گئے۔(ویڈیو)

پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ واقعہ آپسی تنازعہ کا نتیجہ بتایا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، دو نوجوانوں نے مسجد میں جلیٹن کا استعمال کرتے ہوئے دھماکہ کیا، جس سے پورے ضلع میں ہلچل مچ گئی۔ سنبھاجی نگر ریجن کے اسپیشل آئی جی ویرندر مشرا نے بھی موقع کا معائنہ کیا۔ تلوادہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور فارنسک ٹیم نے جائے وقوعہ کی جانچ کی۔

سی ایم فڈنویس کا بیان سامنے آیامہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے بیڑ کی مسجد میں ہوئے دھماکے پر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا، "اطلاع مل گئی ہے، یہ کس نے کیا اس کی بھی معلومات حاصل ہو چکی ہیں، اس معاملے میں بقیہ تفصیلات کا انتظار کیا جارہا ہے ۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے اس واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر پوسٹ کرتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس سے کئی سوالات کیے۔ اویسی نے لکھا کہ 29 مارچ کی رات 2:30 بجے وجے گواھنے اور شری رام ساگڑے نے مسجد پر حملہ کیا۔ وجے نے جلیٹن اسٹکس کے ساتھ اپنی ویڈیو بھی پوسٹ کی تھی، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسے کسی سزا کا خوف نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حملے نے گاؤں کی مسلم برادری کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔(ویڈیو)

اویسی نے قانون و نظام پر سوالات اٹھائے
اویسی نے ملزمان کے خلاف صرف بی این ایس اور آئی ای اے جیسی ہلکی دفعات لگانے پر سوال اٹھایا اور پوچھا کہ ان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کیوں نہیں لگایا گیا؟ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے پوچھا کہ کیا یہ لوگ دہشت گرد نہیں ہیں؟ کیا انہیں بلڈوزر انصاف ملے گا؟ کیا انہیں مسجد کی تعمیر نو کے لیے معاوضہ دینا ہوگا؟ اویسی نے یہ بھی سوال کیا کہ ان حملہ آوروں کو کس نے بھڑکایا؟ کیا یہ کسی فلم کا اثر تھا یا مسلمانوں کے خلاف مسلسل دیے جا رہے اشتعال انگیز بیانات کا نتیجہ؟


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے