غازی آباد ضلع کے داسنا دیوی مندر کے مہنت یتی نرسنہانند گری ایک بار پھر تنازعات میں ہیں۔ یتی نرسنہانند گری کے خلاف نفرت پھیلانے اور ضلع کے اعلیٰ پولیس افسران کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ افسران نے ہفتہ کے روز یہ معلومات دی۔
مذہبی جذبات کو بھڑکانے کا الزام
غازی آباد کے ویو تھانے میں درج ایف آئی آر کے مطابق، داسنا دیوی مندر کے پجاری پر مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے، مذہبی جذبات کو بھڑکانے، مجرمانہ دھمکی دینے، توہین کرنے، بدنام کرنے اور عوامی امن و امان کو خراب کرنے کی نیت سے الفاظ استعمال کرنے کا الزام ہے۔(جاری)
پولیس کمشنر کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال
شکایت کنندہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ نرسنہانند نے ایک ویڈیو میں غازی آباد کے پولیس کمشنر اور لونی کے اسسٹنٹ پولیس کمشنر کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی ہے۔
پولیس نے تفتیش شروع کر دی
پولیس ڈپٹی کمشنر (دیہی) سورندر ناتھ تیواری نے کہا کہ جمعہ کو ویو تھانے میں درج شکایت کے مطابق، نرسنہانند کے بیانات اشتعال انگیز تھے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے والے تھے۔ افسر نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔(جاری)
مہنت یتی نرسنہانند گری کون ہیں؟
بتایا جاتا ہے کہ مہنت یتی نرسنہانند گری اتر پردیش کے غازی آباد ضلع میں داسنا میں واقع شیو شکتی دھام (دیوی مندر) کے سربراہ پجاری ہیں۔ وہ جونا اکھاڑے کے مہامندلیشور بھی ہیں۔ ان کا اصل نام دیپک تیاگی بتایا جاتا ہے اور وہ مغربی اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کے رہنے والے ہیں۔ یتی نرسنہانند اپنے متنازع بیانات اور سرگرمیوں کی وجہ سے اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں۔
0 تبصرے