بریلی میں آل انڈیا جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین کے بیان پر ہندو تنظیموں میں شدید غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ علی گڑھ کے ایم پی ستیش گوتم نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کا بیان بالکل غلط ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اے ایم یو کا انتظام حکومت کے پیسوں سے ہوتا ہے، تو وہاں ہندو طلبہ کو بھی اپنے تہوار منانے کا پورا حق ہے۔ انہوں نے صاف کہا کہ کیمپس میں ہولی کھیلنے سے کسی کو بھی نہیں روکا جا سکتا۔(جاری)
اس بات کو لے کر ہندو تنظیمیں اور زیادہ سرگرم ہو گئی ہیں۔ کئی رہنما مطالبہ کر رہے ہیں کہ مولانا کے خلاف کارروائی کی جائے۔ وہیں، کچھ مسلم رہنماؤں نے مولانا شہاب الدین کی حمایت کی ہے، جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیانات صرف نفرت پھیلاتے ہیں۔اب یہ معاملہ آہستہ آہستہ سیاسی رنگ بھی لے رہا ہے۔ مختلف پارٹیوں کے لیڈران اپنی اپنی رائے دے رہے ہیں۔ اے ایم یو انتظامیہ نے فی الحال اس پر کوئی آفیشل بیان نہیں دیا ہے، لیکن کیمپس کا ماحول گرم ہوتا جا رہا ہے۔(جاری)
اس دوران بی جے پی کے ایم پی ستیش گوتم نے بیان دیا ہیکہ ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہولی دھوم دھام سے منائی جائیگی ۔ اسکے لئے کسی کو کوئی پرمیشن لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اور جب تک میں ہوں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کسی طرح کی کوئی پرابلم نہیں ہوگی ۔ انہوں نے میڈیا کے مار پیٹ والے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ، ہولی کے دوران مار پیٹ کیسے ہوگی۔ اگر کسی کے ساتھ مارپیٹ ہوتی ہے اس کو اوپر پہنچا دیں گے ۔ ایم پی کا یہ انوکھا بیان اس وقت سرخیوں میں دیکھا جارہا ہے ۔ (دیکھیں ویڈیو)
अलीगढ़ मुस्लिम यूनिवर्सिटी में ‘होली मिलन समारोह’ कि परमिशन ना मिलने पर BJP सांसद सतीश गौतम कह रहे– "परमिशन की आवश्यकता नहीं है, होली मनाइए। जो मारपीट करेगा, उसको ऊपर पहुंचा देंगे" pic.twitter.com/HnCc3rYU6E
— Ashraf Hussain (@AshrafFem) March 7, 2025
0 تبصرے