یکم اپریل سے پیاز کے داموں میں آسکتی ہے بھاری گراوٹ !..

 

مرکزی حکومت نے ہفتہ کو ستمبر 2024 میں پیاز کی برآمد پر عائد 20 فیصد ڈیوٹی کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ یکم اپریل 2025 سے نافذ ہوگا۔ صارفین امور کے محکمے نے اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ حکومت نے گھریلو دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ڈیوٹی، کم از کم برآمدی قیمت (ایم ایل پی)، اور 8 دسمبر 2023 سے 3 مئی 2024 تک تقریباً پانچ ماہ کے لیے برآمدی پابندی جیسے اقدامات کیے تھے۔ 13 ستمبر 2024 سے لاگو 20 فیصد برآمدی ڈیوٹی، جو اب ہٹا دی گئی ہے، کسانوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔(جاری)

کسانوں کو بڑا فائدہ ہوگا
برآمدی پابندیوں کے باوجود، حکومت نے کہا کہ 2023-24 کے دوران کل پیاز کی برآمد 17.17 لاکھ ٹن رہی، جبکہ 2024-25 (18 مارچ تک) میں یہ 11.65 لاکھ ٹن تھی۔ ماہانہ پیاز کی برآمد کی مقدار ستمبر 2024 میں 0.72 لاکھ ٹن سے بڑھ کر جنوری 2025 میں 1.85 لاکھ ٹن ہو گئی۔ صارفین امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت نے ایک بیان میں کہا،
"یہ فیصلہ کسانوں کو مناسب قیمت یقینی بنانے اور صارفین کے لیے پیاز کی دستیابی کو برقرار رکھنے کے حکومت کے عزم کا ایک اور ثبوت ہے، جبکہ اس اہم موقع پر ربیع کی فصلوں کی زیادہ مقدار میں آمد کی وجہ سے منڈی اور خوردہ دونوں قیمتوں میں نرمی آئی ہے۔"(جاری)

بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ موجودہ منڈی کی قیمتیں گزشتہ سالوں کے اسی عرصے کی سطح سے زیادہ ہیں، تاہم آل انڈیا اوسط ماڈل قیمتوں میں 39 فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔ اسی طرح، آل انڈیا اوسط خوردہ پیاز کی قیمتوں میں پچھلے ایک مہینے میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ لسانگاؤں اور پمپلگاؤں کی بینچ مارک منڈیوں میں اس ماہ سے پیاز کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے