جو لوگ سماج میں ہندو مسلم کی آگ جلا رہے ہیں ان کا کوئی علاج نہیں : مہو جامعہ مسجد قاضی

 

انڈیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کرکٹ میں انڈیا کی جیت پر ملک بھر میں زبردست جشن منایا گیا ۔ لیکن مدھیہ پردیش کے اندور کے مہو میں اسی جشن پر بوال ہوتا نظر آیا ۔ جیسے ہی انڈیا کی جیت کی خبر پھیلی اس وقت یہاں کے مسلمان نماز تراویح اور اپنی عبادت میں مصروف تھے ۔ اسی دوران مہو کی جامعہ مسجد کی سڑک سے مسلم دشمن عناصروں کا ایک جلوس گزرتا ہے اور جلوس کی جانب سے جامعہ مسجد میں ستلی بم (پٹاخہ) پھینکا جاتا ہے ۔ جس کی بھیانک آواز سے لوگ سہم گئے ، اس کے بعد جہاں دو فرقوں کے درمیان زبردست جھڑپ دیکھنے کو ملی ، اب تک ملی جانکاری کے مطابق اس تشدد کے دوران مخالفین کی جانب سے چار دکانیں اور 5 گاڑیوں کو نظر آتش کئے جانے کی خبر ہے ۔ اس کے بعد مہو ایس پی اور انتطامیہ نے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی ۔ اور حالات کو قابو میں کیا ۔ فی الحال یہاں امن و امان برقرار ہے ۔ اور علاقے میں بڑی تعداد میں فورسز تعینات ہے ۔ دیکھیں ویڈیو

اس ویڈیو میں آج تک نیوز والے مہو جامعہ مسجد کے امام و خطیب کا انٹرویو لیتے نظر آرہے ہیں جس کو دیکھ کر آپ میڈیا کے سوالوں اور قاضی صاحب کے جوابات پر غور کرسکتے ہیں ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے