دہلی ہائی کورٹ کے جج کی سرکاری رہائش گاہ میں ملا بڑی مقدار میں کیش (نقد روپیہ )

 

دہلی ہائی کورٹ کے جج یشونت ورما کی سرکاری رہائش گاہ سے مبینہ طور پر بڑی مقدار میں نقدی برآمد ہونے کے بعد، سپریم کورٹ کے کولیجیم نے انہیں الہ آباد ہائی کورٹ منتقل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کولیجیم نے اس واقعے کے فوراً بعد ایک میٹنگ کی اور جسٹس ورما کو دہلی ہائی کورٹ سے ہٹانے کے عمل کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا۔ جسٹس ورما کا مجوزہ تبادلہ مرکز کی جانب سے کولیجیم کی سفارش قبول کرنے کے بعد نافذ ہو سکتا ہے۔(جاری)

کولیجیم مزید کارروائی کر سکتا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس سفارش کو باضابطہ طور پر آگے بھیجا جانا ابھی باقی ہے۔ اگر ضروری ہوا تو کولیجیم مزید اقدامات بھی کر سکتا ہے۔ اس دوران، دہلی ہائی کورٹ کے دوسرے سب سے سینئر جج ورما نے جمعہ کو عدالت میں سماعت نہیں کی، جس کی اطلاع ان کے 'کورٹ ماسٹر' نے وکلاء کو دی۔ جسٹس یشونت ورما کی رہائش گاہ سے بڑی مقدار میں نقدی برآمد ہونے کا ذکر ایک سینئر وکیل نے دہلی ہائی کورٹ میں کیا اور اس واقعے پر افسوس اور حیرت کا اظہار کیا۔(جاری)

جج کی رہائش گاہ پر بڑی مقدار میں نقدی ملی 

وکیل کا کہنا تھا کہ وہ اور کئی دیگر وکیل اس واقعے سے حیران ہیں۔ اس کے بعد، چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے نے کہا، "ہر کوئی یہی محسوس کر رہا ہے۔ ہمیں اس بارے میں علم ہے۔" سینئر وکیل ارون بھاردواج نے چیف جسٹس اپادھیائے اور جسٹس تشر راو گڈیلا کی بنچ سے اپیل کی کہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ اطلاعات کے مطابق، کچھ سرکاری افسران نے سپریم کورٹ کے کولیجیم کو اطلاع دی کہ جسٹس ورما کی رہائش گاہ پر لگی شدید آگ کے بعد وہاں سے بڑی مقدار میں نقدی برآمد ہوئی، جس کے بعد کولیجیم نے کارروائی کی۔(جاری)

سینئر ارکان جج کے خلاف سخت کارروائی چاہتے ہیں ۔

خبریں ہیں کہ کولیجیم کے کچھ سینئر ارکان صرف تبادلے کے بجائے جسٹس ورما کے خلاف سخت کارروائی چاہتے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے کولیجیم کو جسٹس ورما سے استعفیٰ طلب کرنا چاہیے، اور اگر وہ انکار کریں تو عدالت کے فیصلوں کے مطابق ان کے خلاف داخلی تحقیقات شروع کی جا سکتی ہیں۔ جسٹس ورما 6 جنوری 1969 کو پیدا ہوئے۔ انہیں 13 اکتوبر 2014 کو الہ آباد ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا تھا۔(جاری)

کولیجیم کو برآمد شدہ رقم کے بارے میں فوری انکشاف کرنا چاہیے

'دہلی ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق، جسٹس ورما نے 11 اکتوبر 2021 کو دہلی ہائی کورٹ کے جج کے طور پر حلف لیا، جبکہ اس سے پہلے 1 فروری 2016 کو انہیں الہ آباد ہائی کورٹ کا مستقل جج بنایا گیا تھا۔ وہ 8 اگست 1992 کو وکیل کے طور پر رجسٹرڈ ہوئے تھے۔ نقدی برآمد ہونے کی خبر سامنے آنے کے بعد، سینئر وکیل اندرا جے سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا، "قیاس آرائیوں کو روکنے کے لیے کولیجیم کو برآمد شدہ رقم کے بارے میں فوری طور پر وضاحت دینی چاہیے۔"

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے