سہارنپور: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے وقف بل کے خلاف 17 مارچ کو جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔ جمعیت علمائے ہند کے صدر ارشد مدنی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ غیر جمہوری پارٹیاں، جو جمہوریت کے خلاف ہیں، اس کوشش میں ہیں کہ خاص طور پر اقلیتی مسلمانوں کو آزادی کے ساتھ اپنے مذہب پر عمل کرتے ہوئے جینے نہ دیا جائے۔ ہم اس کے خلاف ہیں۔ ہم جمہوری اور آئینی حق کو مدنظر رکھتے ہوئے احتجاج کریں گے۔اپ کو بتادیں کہ پہلے مولانا ارشد مدنی کے 13 مارچ کی تاریخ کا اعلان کیا تھا لیکن برادران وطن کے ہولی کے تہوار کے پیش نظر اب یہ احتجاج 17 مارچ کو منعقد کیا جانے والا ہے (جاری)
17 مارچ کو جنتر منتر پر مظاہرہ
ارشد مدنی نے مزید کہا کہ 1991 کے عبادت گاہوں کے ایکٹ کے باوجود سیاسی پارٹیاں اس پر کوئی عمل نہیں کر رہیں۔ سنبھل یا وارانسی سمیت دیگر مساجد کے معاملات کو دیکھیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جمہوریت اور آئین کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اب مسلم پرسنل لا بورڈ نے 17 مارچ کو دہلی کے جنتر منتر پر ایک احتجاجی مظاہرے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ جمہوری حیثیت سے اپنا احتجاج درج کرا سکیں۔ ہمیں یہ بل منظور نہیں ہے۔جمعیت علمائے ہند کے صدر نے مزید کہا کہ ہم قانونی دائرے میں رہتے ہوئے آخری حد تک وقف کو بچانے کی قانونی لڑائی لڑیں گے۔ وقف بل ہمارے حقوق دلانے کے لیے نہیں بلکہ چھیننے کے لیے لایا جا رہا ہے۔
0 تبصرے