آج ہم آپ کو اسپتالوں سے جڑا ایک ایسا فراڈ بتائیں گے اور ساتھ ہی آپ کی آنکھیں بھی کھول دینگے ، اسپتال جہاں پر مریض علاج کروانے جاتا ہے ، جہاں پر مریض کے گھر والوں کو یہ امید ہوتی ہیکہ یہاں ڈاکٹرس ہمارے مریض کی جان بچا لیں گے ۔ ہمارے مریض کی زندگی لوٹا دینگے ، لیکن وہی اسپتال اور وہی ڈاکٹر آپ کے ساتھ جو دھاندلی کر رہے ہیں ، آپ کی امید اور آپ کے بھروسے کیساتھ جسطرح کھلواڑ کیا جارہا ہے یہ آپ اندازہ بھی نہیں لگا سکتے ۔(جاری)
پہلے تو رتلام کی خبر سنیئے۔ ایک بیوی اپنے شوہر کو لیکر رتلام کے جی ڈی اسپتال پہنچی تھیں ، اس دوران ڈاکٹرس نے بیوی کو کہا کہ مریض کوما میں ہے اور اس کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے ، ڈاکٹرس نے مریض کی حالت تشویشناک بتائی اور کہا کہ علاج کیلئے پیسے جمع کروانے پڑیں گے ۔ اس کے بعد اس خاتون نے ایک لاکھ روپئے کا انتظام کیا اور اسپتال پہنچی ، لیکن اس وقت لوگ چونک گئے جب اس کا شوہر اپنے پیروں پر چل کر آئی سی یو سے باہر نکلا ، اور اس نے کہا کہ اسپتال والوں نے اس کے ہاتھ پیر رسی سے باندھ کر اسے بندھک بنا لیا تھا ۔ لوگوں نے اس کی ویڈیو بنائی اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ۔ اس مریض کو دیکھ سکتے ہیں کہ اس کے ہاتھ میں ٹوائلٹ بیگ ہے اور ناک میں ملی لگی ہوئی ہے ۔ (جاری)
اسوقت مریض بنٹی نے کہا کہ میں نے اسپتال کے اسٹاف سے اپنے گھر والوں سے ملنے کی اجازت مانگی لیکن مجھے رسی سے باندھ دیا گیا تھا ، اور مجھے گھر والوں سے ملنے نہیں دیا گیا ۔ کسی طرح میں بھاگنے میں کامیاب ہوا اور آئی سی یو سے باہر آیا ۔ یہ ہنگامہ بڑھ جانے کے بعد موقع پر پولیس پہنچی ، جس کے بعد اسپتال والوں نے الٹا مریض کے خلاف ہی معاملہ درج کروا دیا ۔ اسوقت اسپتال اسٹاف نے الزام لگایا کے مریض ان کے اسپتال کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ اسپتال والوں نے مریض پر الزام لگایا کہ مریض اسپتال اسٹاف کو جان سے مارنے کی بھی دھمکی دی تھی ۔ اور اسپتال سے بھاگ نکلا اور ویڈیو بنوا کر اسپتال کو بدنام کرنے کی کوشش کی ۔ (جاری)
واضح رہے کہ یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں جہاں پر گھر والوں کو مریض کے بارے میں جھوٹی اطلاع دیکر روپئے اینٹھے گئے ، دوسرے معاملہ بہرائچ کا ہے ۔جہاں ایک مہینہ پہلے ڈاکٹرز مرے ہوئے مریض کا علاج کرتے رہے ، جہاں مریض کے پریوار والوں سے اسپتال اسٹاف نے 9 لاکھ کی رقم اینٹھی ۔ اس بیچ مریض سے گھر والوں کو ملنے تک نہیں دیا گیا ۔ 11 دن کے بعد کہا کہ لاش لیجائیے ۔
وہیں چار مہینے پہلے لکھنو کے چرخ اسپتال میں وشال پانڈے نامی شخص کا ڈینگو کا علاج چل رہا تھا ، ڈاکٹروں نے پانچ لاکھ روپئے لے لئے ۔ لیکن مریض سے گھر والوں کو ملنے نہیں دیا گیا ۔ پانچ دن بعد جب مریض کے گھر والے اسپتال وارڈ میں گھسے تو وہاں پر مریض کو مرا ہوا پایا ، بتایا جاتا ہے اسوقت مریض کی باڈی سے بدبو بھی آرہی تھی ۔ اسپتال اسٹاف مرے ہوئے مریض کے نام پر گھر والوں سے پیسے وصول کرتا رہا ۔ (جاری)
وہیں چھ مہینے پہلے مدھیہ پردیش کے ارجن اپولو ہسپتال میں نئی شادی شدہ خاتون کی موت پر جم کر ہنگامہ ہوا تھا ۔ بتایا جاتا ہے اس مریض کی پہلے ہی موت ہوچکی تھی۔ اور اسپتال والوں نے پانچ لاکھ روپئے بھی جمع کروائے ۔ اور اسپتال اسٹاف علاج کا ناٹک کرتے رہے ۔
وہیں جھارکھنڈ کے دھنباد میں اسی طرح کا ایک اور معاملہ پیش آیا تھا ، یہاں مریض کے علاج کے نام پر موٹی رقم وصولنے کا الزام لگایا گیا تھا ، اسی طرح کا دوسرا معاملہ گورکھپور میں پیش آیا ۔ یہاں پر بھی مردے کا علاج کیا جارہا تھا ۔ تاکہ مریض کے گھر والوں سے زیادہ سے زیادہ پیسہ لوٹا جاسکے ۔ یہاں مریض کو وینٹیلیٹر لگا کر علاج کئے جانے کا بہانا کر کے مریض کے گھر والوں کو لمبا چوڑا بل تھما دیا گیا تھا ۔ اس پر ایکشن لیتے ہوئے ضلع پرشاسن نے اسپتال سیل کیا اور 8 لوگوں کو گرفتار بھی کیا تھا ۔ (دیکھیں ویڈیو)
मरीज़ को रस्सी से बांधकर कहा कोमा में है… scam in hospitals. @JournoRuba pic.twitter.com/px1tADNgkN
— Millat Times (@Millat_Times) March 8, 2025
0 تبصرے