بالآخر عدالت نے سنائی پھانسی کی سز۔۔۔۔۔

 

بدایوں: اتر پردیش کے بدایوں ضلع میں سات سالہ معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کے مجرم کو اسپیشل جج پاکسو ایکٹ دیپک یادو کی عدالت نے بدھ کے روز پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے مجرم پر 2.30 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ اس کے علاوہ، عدالت نے واقعے کے دوران متاثرہ کی شناخت ظاہر کرنے پر ایک یوٹیوبر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات بھی دیے ہیں۔ عدالت نے صرف چار ماہ میں اس کیس کا ٹرائل مکمل کر لیا۔

عدالت کے پوچھنے پر مجرم نے کہا کہ اسے اپنے کیے پر افسوس ہے۔ پھانسی کی سزا سنائے جانے کے بعد متاثرہ کے والد نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بڑا فیصلہ اور کیا ہو سکتا ہے۔(جاری)

واقعہ کی تفصیل 

بدایوں کے پراسیکیوشن کے مطابق، یہ واقعہ ضلع کے بلسی تھانہ علاقے میں 18 اکتوبر 2024 کو پیش آیا تھا۔ قصبے کی رہائشی سات سالہ بچی تیسری جماعت کی طالبہ تھی۔ واقعے کے دن دوپہر کو وہ گھر سے نکلی تھی اور پھر واپس نہیں لوٹی۔ اہل خانہ نے تلاش شروع کی تو رات تقریباً 10 بجے ایک خستہ حال مکان میں اس کی لاش ملی۔ اس کے کپڑے بکھرے ہوئے تھے اور چہرے و گلے پر زخموں کے نشانات تھے۔(جاری)

کل 90 سی سی ٹی وی کیمرے کھنگالے گئے

پولیس نے نامعلوم شخص کے خلاف زیادتی، پاکسو ایکٹ اور قتل کا مقدمہ درج کیا تھا۔ تفتیش بلسی انسپکٹر راجندر سنگھ پنڈیر نے کی تھی۔ پولیس نے جائے وقوعہ کے آس پاس کے تقریباً 90 سی سی ٹی وی کیمرے چیک کیے، جن میں قصبے کے ہی ایک شخص جانے عالم عرف زینا ولد ریاض الدین کو بچی کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ پولیس نے اسی رات مجرم کی تلاش میں چھاپہ مارا اور مڈبھیڑ کے دوران اس کے پیر میں گولی مار کر گرفتار کر لیا تھا۔(جاری)

سر پر اینٹ مار کر قتل کیا

مڈبھیڑ میں ایک سپاہی منوج کو بھی گولی لگی تھی۔ پولیس کے مطابق، تفتیش کے دوران مجرم نے جرم قبول کر لیا تھا۔ اس نے اعتراف کیا تھا کہ وہ نشے کی حالت میں تھا جب اس نے یہ واردات انجام دی۔ اس نے بتایا کہ بچی جس گلی سے جا رہی تھی، وہاں بندر بیٹھے تھے۔ بچی نے اس سے مدد مانگی کہ وہ اسے بندروں سے بچاتے ہوئے گلی پار کرا دے۔ لیکن مجرم نے دوسرے راستے سے لے جا کر جرم کو انجام دیا اور پھر اس کے سر پر اینٹ مار کر قتل کر دیا۔اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کے مطابق، تمام گواہوں اور ثبوتوں کی بنیاد پر عدالت نے جانے عالم کو مجرم قرار دیا اور بدھ کے روز پھانسی کی سزا سنا دی۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے