ناگپور حملہ آوروں کو قبر سے بھی باہر نکال کر دینگے سزا : سی ایم دیویندر فڈنویس

 

ممبئی: وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے مہاراشٹر اسمبلی میں ناگپور تشدد کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں امن ہے۔ جن لوگوں نے حملہ کیا ہے، انہیں قبر سے بھی نکال کر باہر لایا جائے گا۔ کوئی ایسی چادر نہیں جلائی گئی جس پر آیت لکھی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر یہ افواہ پھیلائی گئی کہ آیت جلائی گئی ہے۔(جاری)

فڈنویس نے کہا کہ پولیس کمشنر نے کہا ہے کہ ہم ابھی تحقیقات کر رہے ہیں اور کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔ اس لیے میرے اور سی پی کے بیان میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ جس نے حملہ کیا ہے، ہم انہیں قبر سے بھی نکال کر باہر لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال شہر پُرامن ہے۔ 1992 کے بعد سے ناگپور میں کبھی فسادات نہیں ہوئے۔ کچھ لوگوں نے جان بوجھ کر یہ سب کیا۔ جان بوجھ کر یہ افواہ پھیلائی گئی کہ آیت کو جلا دیا گیا۔ کوئی آیت نہ لکھی گئی اور نہ ہی جلائی گئی۔(جاری)

سخت کارروائی کی جائے گی – یوگیش قدم

ادھر، مہاراشٹر کے وزیر یوگیش قدم نے بدھ کے روز کہا کہ پولیس ناگپور تشدد کے سلسلے میں کارروائی کر رہی ہے۔ وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس اہلکاروں پر حملے کے معاملات کو سختی سے نمٹا جائے گا۔ مہاراشٹر کے وزیر مملکت برائے داخلہ قدم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ قدم نے صحافیوں سے کہا، ’’ناگپور تشدد کے سلسلے میں 54 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کی جرات کی۔ ہم دکھائیں گے کہ پولیس کا خوف کیا ہوتا ہے۔ انہیں بخشا نہیں جائے گا۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’پولیس تشدد کے پیچھے کے اصل سازشی کو تلاش کر رہی ہے۔‘‘ وزیر نے سوشل میڈیا پر غلط ویڈیوز پھیلانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی وارننگ دی۔ (جاری)

پیر کی رات وسطی ناگپور میں تشدد بھڑک اٹھی تھی، جہاں پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اور پیٹرول بم پھینکے گئے۔ اس تشدد میں 34 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔ اس کے بعد شہر کے حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ یہ تشدد اس افواہ کے بعد پھیلا کہ اورنگزیب کی قبر ہٹانے کے لیے ایک دائیں بازو کے تنظیم کے مظاہرے کے دوران ایک مذہبی کتاب کو جلا دیا گیا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے