نئی دہلی: بھارت کے چیف جسٹس (سی جے آئی) سنجیو کھنہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی بینچ، جس میں جسٹس سنجے کمار اور کے وی وشناتھن شامل ہیں، آج وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کرے گی۔ یہ ایکٹ 8 اپریل کو نافذ ہوا تھا، جسے مارچ میں پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا اور 5 اپریل کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی منظوری حاصل ہوئی تھی۔(جاری)
وقف ایکٹ کے خلاف کئی اپوزیشن جماعتوں اور رہنماؤں نے درخواستیں دائر کی ہیں، جن میں کانگریس، ڈی ایم کے، عام آدمی پارٹی، وائی ایس آر سی پی، اے آئی ایم آئی ایم وغیرہ شامل ہیں۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ جیسے غیر سرکاری اداروں اور تنظیموں نے بھی اس کے خلاف عدالتِ عظمیٰ سے رجوع کیا ہے۔
0 تبصرے