یوپی کے فرخ آباد ضلع سے ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک مسلم لڑکی نے اپنے شوہر کو چھوڑ کر ایک ہندو نوجوان سے شادی کر لی۔ مسلم لڑکی نے محبت کی خاطر اپنا مذہب بھی تبدیل کر لیا اور شبینہ سے سمن بن گئی۔(جاری)
کیا ہے پورا معاملہ؟
شبینہ نے سمن بن کر ہندو نوجوان سے شادی کی اور اپنا مذہب تبدیل کیا۔ دراصل پڑوسی ضلع کاس گنج کی رہنے والی شبینہ کی شادی بدایوں کے رہنے والے صدام سے ہوئی تھی۔ لیکن بعد میں سبینہ کو ہندو نوجوان وجے (رہائشی - امرت پور) سے محبت ہو گئی۔ سبینہ نے آٹھ ماہ پہلے اپنے شوہر کا گھر چھوڑ دیا اور اپنے محبوب وجے کے ساتھ آ گئی۔الزام ہے کہ سبینہ کا شوہر صدام اسے پریشان کرتا تھا اور اذیتیں دیتا تھا، اسی لیے سبینہ نے سناتن دھرم اپنانے کا فیصلہ کیا۔ شبینہ جو اب سمن بن چکی ہے، اس کی وجے سے شادی ایک مندر میں ہندو رسومات کے مطابق ہوئی۔(جاری)
میرے آباؤ اجداد ہندو تھے: لڑکی
مذہب تبدیل کرنے والی شبینہ نے یہ بھی کہا کہ اس کے آباؤ اجداد پہلے ہندو تھے، اسی وجہ سے اس نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کر کے 'گھر واپسی' کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ لڑکی اور لڑکے کو وجے کے خاندان والوں نے گھر سے نکال دیا تھا، لیکن جب کسان لیڈر نریندر سومنشی کو واقعے کی اطلاع ملی تو وہ موقع پر پہنچے اور وجے کے گھر والوں کو بلا کر دونوں خاندانوں کی موجودگی میں ان کی شادی کروا دی۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کر کے یہ شادی کر رہی ہے، اس پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ وہیں لڑکے کا بھی کہنا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے شادی کر رہا ہے۔ اس شادی کی پورے علاقے میں چرچا ہے اور لوگ اس جوڑے کی ہمت کی تعریف کر رہے ہیں۔
0 تبصرے