اتر پردیش میں اس وقت جرائم کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ فتح پور میں ٹرپل مرڈر کے بعد اب پریاگ راج کمشنریٹ کے یمنا نگر کے ایک گاؤں میں دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ متاثرہ خاندان نے الزام لگایا ہے کہ ایک نوجوان کو گندم کے گٹھے میں زندہ جلا دیا گیا، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کر کے لاش کو جلایا گیا۔
یہ واقعہ کرچھنا تھانہ کے تحت بھنڈا چوکی کے علاقے کے اسوٹا گاؤں کا ہے، جہاں اتوار کی صبح گاؤں کے باہر باغ میں دیہاتیوں نے ایک نیم جلی لاش دیکھی۔ یہ خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ موقع پر پہنچے اشوک کمار نے لاش کی شناخت اپنے بیٹے دیوی شنکر کے طور پر کی۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کا پنچایت نامہ تیار کرنا شروع کیا، لیکن لواحقین اور گاؤں والوں نے لاش کو ہٹانے سے انکار کر دیا اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔(جاری)
لوگوں کے غصے کو دیکھتے ہوئے اعلیٰ افسران اور بڑی تعداد میں پولیس فورس موقع پر پہنچ گئی۔ دستیاب معلومات کے مطابق مقتول گاؤں کا 30 سالہ نوجوان دیوی شنکر تھا، جس کا گھر جائے وقوعہ سے 400 میٹر کے فاصلے پر ہے۔ لواحقین نے گاؤں کے کچھ لوگوں پر الزام لگایا ہے۔ اشوک کمار کی درخواست پر انہی کے گاؤں کے چند افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔(ویڈیو)
उत्तर प्रदेश के जिला प्रयागराज में दलित युवक देवीशंकर (35 साल) की हत्या करके लाश जला दी गई। गांव के बगीचे में अधजली लाश मिली।दिलीप सिंह, विनय सिंह, अजय सिंह, मनोज सिंह, सोनू सिंह, शेखर सिंह, मोनू पर FIR हुई। आरोप है कि इन्होंने देवीशंकर से खेत का बोझ ढोने को कहा, मना करने पर… pic.twitter.com/gXg5mX8P7z— Sachin Gupta (@SachinGuptaUP) April 13, 2025
بتایا جاتا ہے کہ اتوار کی صبح ساڑھے پانچ بجے دیہاتی کھیت کاٹنے جا رہے تھے جب انہوں نے گاؤں کے سامنے باغ میں ایک نیم جلی لاش دیکھی۔ اطلاع ملنے پر تھانہ انچارج اور بھنڈا چوکی کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ کچھ دیر بعد مقتول کے رشتہ دار اور گاؤں والے بھی موقع پر جمع ہو گئے۔ موقع پر اے سی پی کرچھنا ورون کمار، ایس ڈی ایم کرچھنا تپن مشرا، نینی، انڈسٹریل اور کونڈھیارا کے تھانہ انچارج سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس موجود تھی۔ فرانزک ٹیم نے موقع کا معائنہ کیا۔(جاری)
مقتول کے والد اشوک کمار نے گاؤں کے ہی کچھ لوگوں کے خلاف قتل کا الزام لگا کر تحریری درخواست دی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہفتے کی رات آٹھ بجے ملزمان ان کے بیٹے کو اپنے کھیت میں گندم کا گٹھا باندھنے کے بہانے لے گئے، جہاں اس کا قتل کر کے لاش کو جلا دیا گیا۔ مقدمہ درج ہونے کے چار گھنٹے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا گیا۔
کرچھنا پولیس نے گاؤں کے دلیپ سنگھ، اجے سنگھ، ونئے سنگھ، منوج سنگھ، سونو سنگھ، شیکھر، موہت اور ایک نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس نے موقع سے چھ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ مرکزی ملزم دلیپ عرف چھوٹن فرار ہے۔ مقتول اپنے ماں باپ کا اکلوتا بیٹا تھا اور مزدوری کیا کرتا تھا۔ اس کی ایک بیٹی کاجل اور دو بیٹے سورج اور آکاش ہیں۔ اس کی بیوی کا پہلے ہی انتقال ہو چکا ہے۔(جاری)
واقعے کے بعد گاؤں میں کشیدگی پائی جا رہی ہے، جس کے پیش نظر وہاں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس نے موقع سے آدھا درجن افراد کو حراست میں لیا ہے۔ معاملہ دلت ذات کے نوجوان کے قتل سے جڑا ہوا ہے۔ اطلاع ملنے پر دلت رہنما بھی گاؤں پہنچنے لگے ہیں۔ مقتول کے خاندان کے لیے سیکیورٹی، مالی امداد اور رہائش سمیت دیگر مطالبات کو لے کر لوگوں نے ایس ڈی ایم کو یادداشت سونپی ہے۔
0 تبصرے