وارث پٹھان کے ساتھ کئی افراد پولیس کی حراست میں ! ۔۔ وقف قانون کے خلاف احتجاج

 

ممبئی : آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) کے قومی ترجمان وارث پٹھان کو ممبئی پولیس نے وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران حراست میں لے لیا۔ اس احتجاج میں پارٹی کے کئی دیگر کارکن بھی شامل تھے، جنہیں پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ احتجاج کے دوران کارکنوں کے ہاتھوں میں وقف قانون کے خلاف پلے کارڈز نظر آئے۔ وارث پٹھان نے سیاہ پٹی باندھ کر اپنا احتجاج درج کیا۔ احتجاجی مقام پر نعرے بازی کا ماحول بھی دیکھنے کو ملا۔(جاری)

اس دوران پولیس نے حالات کو قابو میں رکھتے ہوئے وارث پٹھان اور دیگر کارکنوں کو ایک گاڑی میں بٹھا کر حراست میں لے لیا۔ اس پوری واقعے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس میں مظاہرین کا ہجوم، نعرے بازی اور پولیس کے ذریعہ گرفتاری کی تصویریں دیکھی جا سکتی ہیں۔ تاہم، یہ اب تک واضح نہیں ہو پایا ہے کہ اس احتجاج کے لیے اجازت لی گئی تھی یا نہیں۔ ایم آئی ایم کی جانب سے اس معاملے پر ابھی تک کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے، لیکن یہ مانا جا رہا ہے کہ پارٹی اس گرفتاری کے خلاف احتجاج درج کر سکتی ہے۔(ویڈیو)

ہندوستانی مسجد کے باہر احتجاج
دراصل، جمعہ کی نماز کے بعد مسلم برادری کے لوگوں نے وقف قانون کے خلاف احتجاج درج کیا۔ ممبئی کے بائیکلہ میں ہندوستانی مسجد کے باہر ایم آئی ایم اس احتجاج کی قیادت کر رہی تھی۔ جب وارث پٹھان نماز ادا کرنے کے لیے مسجد پہنچے تو وہاں موجود ایک شخص نے ان کے ہاتھ پر سیاہ پٹی باندھی۔ میڈیا کے کیمروں کے سامنے انہوں نے کہا کہ وہ نماز ادا کرنے جا رہے ہیں۔(جاری)

یہ کالا قانون ہے، اسے واپس لیا جائے – وارث پٹھان
وارث پٹھان نے کہا، "بائیکلہ مسجد ٹرسٹ نے ہمیں بلایا تھا۔ جو وقف کا کالا قانون مودی حکومت لے کر آئی ہے، اس کے خلاف ہم نے آج پُرامن احتجاج کیا ہے۔ ہمارا یہ احتجاج پورے ملک میں جاری رہے گا۔ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ 16 اپریل کو اس کی سماعت ہونے والی ہے۔ یہ ہمیں آئین نے حق دیا ہے۔ یہ کالا قانون ہے اور آئین کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔ فوری طور پر یہ قانون واپس لیا جائے۔"


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے